شہد کی مکھیوں کے جینے کا طریقہ

زمرے: دانستنی های زنبور عسل

شہد کی مکھیوں کے جینے کا طریقہ

آيۃ  مباركہ« فِطْرَ‌تَ اللَّهِ الَّتِي فَطَرَ‌ النَّاسَ عَلَيْهَا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ » اور اسی طرح پیغمبروں پر وحی الہی یعنی قرآن اور دیگر آسمانی کتابوں کے نزول کی بنا پر شہد کی مکھیوں سے جینے کے اعلیٰ مراتب اور درجات کو سیکھا جا سکتا ہے ۔قرآنی آیتوں نے شہد کی مکھیوں کے محصولات (Product) سے شفایاب ہونے کی خبر دی ہے۔
شہد کی مکھیوں کے خانوادہ میں کار آمد اور مفید شہد کی مکھیاں چند گروہ میں تقسیم ہوتی ہیں ،اور ان کے ذمہ مختلف ذمہ داریاں عائد کی جاتی ہیں۔ ایک گروہ بچوں اور ملکہ کو کھانا پہونچاتا ہے تو ایک گروہ شہد کے چھتہ کی صفائی کرتا ہے اور ایک گروہ چھتہ کی نگھبانی اور شہد کی مکھیوں کی آمد و رفت پر نظر رکھتا ہے۔
شہد کی مکھیوں میں جو نر ہوتے ہیں وہ ملکہ سے جوڑ رکھانے کے لئےچھتہ سے باہر نکل کر اور چھتہ سے کافی فاصلہ پر آپس میں ملتے ہیں ۔
شہد کی مکھی اپنا پاخانہ مناسب فاصلہ سے چھتہ سے باہر ڈالتی ہے ۔یہاں تک کہ پت جھڑ اور سردی کے موسم میں ممکن حد تک اپنی حفاظت کرتی ہے تا کہ سورج نکلنے اور نسبتا گرم ہونے پر چھتہ سے بااہر نکل کر اور معین فاصلہ سے اپنا پاخانہ شھتہ سے باہر ڈال دیتی ہے۔

چھتہ کے اندر برہ موم(Propolis) کہ ایک قسم کا الکحل مادہ ہے ،سے Disinfection ہوتا ہے۔ چھتہ کے اندر داخل ہونے کا دروازہ اس طرح سے Disinfection ہو جاتا ہے کہ ہر شہد کی مکھی کے ہاتھ اور پاؤں چھتہ میں داخل ہوتے وقت اس مادہ سے آغشتہ ہو کر نتیجتا  Disinfection   ہو جاتا ہے۔ اگر کوئی شہد کی مکھی شہد جمع کرتےوقت آلودہ ہو گئی ہو یا شہد اور زہریلے صفوف یا آلودہ کا استعمال کرلیا ہو تو چھتہ تک پہونچتے ہی اس کی تفتیش ہوتی اور اندر جانے سے روک دیا جاتا ہے۔ اس طرح چھتہ آلودگی سے محفوظ رہتا ہے۔اگر چھتہ کی آلودگی اس درجہ ہو کہ اس کا برطرف کرنا دشوار یا ناممکن ہو تو سالم اور غیر سالم شہد کی مکھیاں ایک دوسرے سے جدا ہو جاتی ہیں اور سالم شہد کی مکھیاں اپنی ملکہ کے ساتھ ایک جدید چھتہ کی طرف روانہ ہوجاتی ہیں۔
شہد کی مکھیوں کے محصولات(Products) اٹوٹ مومی ظروف (Wax containers inseparability) میں تاریک جگہ پر سورج کی شعاعوں سے دور مناسب حرارت میں ذخیرہ ہوتا ہے۔موم کے یہ ظروف ناقابل دخول دروازہ (Impenetrable doors) رکھتے ہیں ۔ انڈے اور ژلہ رویال(Royal Jelly) اور اس کے بیچ میں شہد، پھول کے صفوف انڈوں کے اطراف میں اور شہد پھول کے صفوف کے اطراف میں ذخیرہ ہوتا ہے.
اگر شہد کی مکھی اپنے انڈوں کو کافی غذا نہ پہونچا سکے یا کسی طرح سے انڈے آلودہ ہوجائیں تو کام کرنے والی شہد کی مکھیاں آلودہ انڈوں کو مسدس کنٹینر(Hexagon container) میں ڈال کر چھتہ سے باہر مناسب فاصلہ پر ڈال دیتی ہیں اور انڈوں کی خالی جگہوں کو برہ موم (Propolis) کے ذریعہ Disinfection کرتی ہیں۔
کام کرنے والی شہد کی مکھیاں چوہے،چونٹی،جنگلی شہد کی مکھی وغیرہ جیسے حیوانات کو چھتہ میں داخل ہونے سے روکتی ہیں۔ یہ مکھیاں اپنے اس کام سے چھتہ میں آلودگی داخل ہونے سے مانع ہوتی ہیں۔کبھی چوہے چھتہ میں داخل ہوجاتے ہیں لیکن بہت زیادہ ڈنک کھانے سےمرجاتے ہیں اس صورت میں شہد کی مکھیاں چوہا اٹھانے سے ناتوان ہونے کی بنا پر انھے Disinfection اور مومیائی کردیتی ہیں۔جو شہد کی مکھیاں چوہوں کو ڈنک مارنے کی وجہ سے مرگئی ہیں انہیں چھتہ سے باہر کردیا جاتا ہے۔
شہد کی مکھی اور گردہ گل (پھول کا صفوف) کی رطوبت نکال کر اس کو طویل مدت میں فاسد ہونے سے محفوظ رکھتی ہے۔ شہد کی مکھی شہد پیدا کرنے کے لئے بہترین کا استعمال کرتی ہے۔ کار کن شہد کی مکھیاں ،نر اور ملکہ ساری کی ساری اس اجتماعی پیداوار کے محصولات سے فائدہ اٹھاتی ہیں۔

 
99٪ کالونی کی کارکردگی کارکن شہد کی مکھیوں کے ذریعہ انجام پاتی ہے۔اس کے بعد کے ملکہ انڈوں کو مسدس کنٹینر
 (Hexagon containers) میں رکھ دیتی ہے تو کارکن شہد کی مکھیاں انہیں 37 ° میں ثابت محفوظ رکھتی ہیں۔کارکن شہد کی مکھیاں جو دربان ہوتی ہیں وہ چھتے سے باہر بہت کم جاتی ہیں اور ان کی غذا کی فراہمی دوسروں کے ذمہ ہوتی ہے۔ چھتہ کے باہر کا درجہ حرارت بڑھنے یا گھٹنے کی صورت میں انڈوں کی حفاظت کرنے کے لئے چھتہ کے اندر کا درجہ حرارت ثابت رکھتی ہیں۔لاروا اور کارکن شہد کی مکھیوں میں اضافہ کے لئے 21 دن ضروری ہے اور اس مدت میں چھتہ کی درجہ حرارت کی حفاظت اور اسے ثابت رکھنا کارکن شہد کی مکھیوں کی ذمہ داری ہے۔ اگر انڈوں کو ایک چھتہ سے دوسرے چھتہ میں اضافہ کردیا جائے تو اگر کارکن شہد کی مکھیاں چھتہ کی حرارت کو ثابت رکھنے پر قادر نہ ہوں گی تو اضافی انڈے نابود اور برباد ہوجائیں گے۔

آيۃ  مباركہ« فِطْرَ‌تَ اللَّهِ الَّتِي فَطَرَ‌ النَّاسَ عَلَيْهَا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ » اور اسی طرح پیغمبروں پر وحی الہی یعنی قرآن اور دیگر آسمانی کتابوں کے نزول کی بنا پر شہد کی مکھیوں سے جینے کے اعلیٰ مراتب اور درجات کو سیکھا جا سکتا ہے ۔قرآنی آیتوں نے شہد کی مکھیوں کے محصولات (Product) سے شفایاب ہونے کی خبر دی ہے۔

شہد کی مکھیوں کے خانوادہ میں کار آمد اور مفید شہد کی مکھیاں چند گروہ میں تقسیم ہوتی ہیں ،اور ان کے ذمہ مختلف ذمہ داریاں عائد کی جاتی ہیں۔ ایک گروہ بچوں اور ملکہ کو کھانا پہونچاتا ہے تو ایک گروہ شہد کے چھتہ کی صفائی کرتا ہے اور ایک گروہ چھتہ کی نگھبانی اور شہد کی مکھیوں کی آمد و رفت پر نظر رکھتا ہے۔
شہد کی مکھیوں میں جو نر ہوتے ہیں وہ ملکہ سے جوڑ رکھانے کے لئےچھتہ سے باہر نکل کر اور چھتہ سے کافی فاصلہ پر آپس میں ملتے ہیں ۔
شہد کی مکھی اپنا پاخانہ مناسب فاصلہ سے چھتہ سے باہر ڈالتی ہے ۔یہاں تک کہ پت جھڑ اور سردی کے موسم میں ممکن حد تک اپنی حفاظت کرتی ہے تا کہ سورج نکلنے اور نسبتا گرم ہونے پر چھتہ سے بااہر نکل کر اور معین فاصلہ سے اپنا پاخانہ شھتہ سے باہر ڈال دیتی ہے۔


       چھتہ کے اندر برہ موم(Propolis) کہ ایک قسم کا الکحل مادہ ہے ،سے Disinfection ہوتا ہے۔ چھتہ کے اندر داخل ہونے کا دروازہ اس طرح سے Disinfection ہو جاتا ہے کہ ہر شہد کی مکھی کے ہاتھ اور پاؤں چھتہ میں داخل ہوتے وقت اس مادہ سے آغشتہ ہو کر نتیجتا  Disinfection   ہو جاتا ہے۔ اگر کوئی شہد کی مکھی شہد جمع کرتےوقت آلودہ ہو گئی ہو یا شہد اور زہریلے صفوف یا آلودہ کا استعمال کرلیا ہو تو چھتہ تک پہونچتے ہی اس کی تفتیش ہوتی اور اندر جانے سے روک دیا جاتا ہے۔ اس طرح چھتہ آلودگی سے محفوظ رہتا ہے۔اگر چھتہ کی آلودگی اس درجہ ہو کہ اس کا برطرف کرنا دشوار یا ناممکن ہو تو سالم اور غیر سالم شہد کی مکھیاں ایک دوسرے سے جدا ہو جاتی ہیں اور سالم شہد کی مکھیاں اپنی ملکہ کے ساتھ ایک جدید چھتہ کی طرف روانہ ہوجاتی ہیں۔
       شہد کی مکھیوں کے محصولات(Products) اٹوٹ مومی ظروف (Wax containers inseparability) میں تاریک جگہ پر سورج کی شعاعوں سے دور مناسب حرارت میں ذخیرہ ہوتا ہے۔موم کے یہ ظروف ناقابل دخول دروازہ (Impenetrable doors) رکھتے ہیں ۔ انڈے اور ژلہ رویال(Royal Jelly) اور اس کے بیچ میں شہد، پھول کے صفوف انڈوں کے اطراف میں اور شہد پھول کے صفوف کے اطراف میں ذخیرہ ہوتا ہے.
اگر شہد کی مکھی اپنے انڈوں کو کافی غذا نہ پہونچا سکے یا کسی طرح سے انڈے آلودہ ہوجائیں تو کام کرنے والی شہد کی مکھیاں آلودہ انڈوں کو مسدس کنٹینر(Hexagon container) میں ڈال کر چھتہ سے باہر مناسب فاصلہ پر ڈال دیتی ہیں اور انڈوں کی خالی جگہوں کو برہ موم (Propolis) کے ذریعہ Disinfection کرتی ہیں۔
کام کرنے والی شہد کی مکھیاں چوہے،چونٹی،جنگلی شہد کی مکھی وغیرہ جیسے حیوانات کو چھتہ میں داخل ہونے سے روکتی ہیں۔ یہ مکھیاں اپنے اس کام سے چھتہ میں آلودگی داخل ہونے سے مانع ہوتی ہیں۔کبھی چوہے چھتہ میں داخل ہوجاتے ہیں لیکن بہت زیادہ ڈنک کھانے سےمرجاتے ہیں اس صورت میں شہد کی مکھیاں چوہا اٹھانے سے ناتوان ہونے کی بنا پر انھے Disinfection اور مومیائی کردیتی ہیں۔جو شہد کی مکھیاں چوہوں کو ڈنک مارنے کی وجہ سے مرگئی ہیں انہیں چھتہ سے باہر کردیا جاتا ہے۔
شہد کی مکھی اور گردہ گل (پھول کا صفوف) کی رطوبت نکال کر اس کو طویل مدت میں فاسد ہونے سے محفوظ رکھتی ہے۔ شہد کی مکھی شہد پیدا کرنے کے لئے بہترین کا استعمال کرتی ہے۔ کار کن شہد کی مکھیاں ،نر اور ملکہ ساری کی ساری اس اجتماعی پیداوار کے محصولات سے فائدہ اٹھاتی ہیں۔

 
        99٪ کالونی کی کارکردگی کارکن شہد کی مکھیوں کے ذریعہ انجام پاتی ہے۔اس کے بعد کے ملکہ انڈوں کو مسدس کنٹینر

(Hexagon containers) میں رکھ دیتی ہے تو کارکن شہد کی مکھیاں انہیں 37 ° میں ثابت محفوظ رکھتی ہیں۔کارکن شہد کی مکھیاں جو دربان ہوتی ہیں وہ چھتے سے باہر بہت کم جاتی ہیں اور ان کی غذا کی فراہمی دوسروں کے ذمہ ہوتی ہے۔ چھتہ کے باہر کا درجہ حرارت بڑھنے یا گھٹنے کی صورت میں انڈوں کی حفاظت کرنے کے لئے چھتہ کے اندر کا درجہ حرارت ثابت رکھتی ہیں۔لاروا اور کارکن شہد کی مکھیوں میں اضافہ کے لئے 21 دن ضروری ہے اور اس مدت میں چھتہ کی درجہ حرارت کی حفاظت اور اسے ثابت رکھنا کارکن شہد کی مکھیوں کی ذمہ داری ہے۔ اگر انڈوں کو ایک چھتہ سے دوسرے چھتہ میں اضافہ کردیا جائے تو اگر کارکن شہد کی مکھیاں چھتہ کی حرارت کو ثابت رکھنے پر قادر نہ ہوں گی تو اضافی انڈے نابود اور برباد ہوجائیں گے۔

 

ارتباطی طریقے

دفتر قم کاپتہ:ایران - قم - بلوار محمد امین-بین کوچه 11و13
رابطہ نمبر: 00982532930344 - 00989127553030

  • دانشنامه شفاسنتر
  • فروشگاه عسل حکیم
  • جامعة علوم القرآن