شہد غذائیت اور اسلامی طب میں

زمرے: مقالات و پژوهش ها

خداوند عالم کی جانب سے دین مبین اسلام میں صرف اور صرف قرآن اور شہد کو شفا کہا گیا ہے۔ جسمانی اور روحانی شفا کی خدا ، قرآن اور شہد سے درخواست کے بارے میں مندرجہ ذیل آیات میں ذکر ہوا ہے .
قَدْ جَاءَتْكُم مَّوْعِظَةٌ مِّن رَّ‌بِّكُمْ وَشِفَاءٌ لِّمَا فِي الصُّدُورِ‌ (الهی شفا)
وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْ‌آنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَ‌حْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِينَ (قرآني شفا)
يَخْرُ‌جُ مِن بُطُونِهَا شَرَ‌ابٌ مُّخْتَلِفٌ أَلْوَانُهُ فِيهِ شِفَاءٌ لِّلنَّاسِ (مائدة مبارک شہد کی شفا)
انسان بے چینی اور درماندگي مایوسی اور گھبراھٹ کے موقع پر بلافاصلہ مذکورہ بالا تینوں شفا سے تمسک کرتا ہے. سب سے پہلے خدا سے دعا کرتا ہے کہ وہ اسے اس بیماری (مشکل اور اضطراب) سے نجات دیدے؛ دوسرے اس حکم کے مطابق اس گرفتاری سے نجات کے لئے تعلیماتی قرآن پڑھتا ہے اور اس کی رہنمائی سے بہتر طریقہ سے مدد حاصل کرتا ہے اور اس پر عمل کرتا ہے؛ تیسرے اسی ذات اقدس کے حکم سے مشہد (اور حیاتی شفا بخش دسترخوان) سے استفادہ کرتا ہے.
یہ تینوں ہی درخواست در حقیقت خدا سے درخواست ہیں. جس طرح سورج کی روشنی ہم سب پر پڑتی ہے اور اگر ہم اپنی آنکھیں کھلی رکھیں تو ہم اسے دیکھ لیں اور اگر ہم اپنی آنکھیں بند رکھیں تو اس کا ادراک نہیں کر پایئں گے، شہد کے بارے میں بھی اگر ہمارے پاس توحیدی اور رسالتی تقویٰ نہیں ہوگا اور ہم اس آسمانی دسترخوان کے بارے میں کفران نعمت کریں اور آلودہ اور کثیف ہاتھوں سے اس کا استعمال کریں یا صحیح استعمال نہ کرکے اسے خراب کر ڈالیں تو پھر ہمیں مطلق شفا کی امید نہیں رکھنی چاہیئے.
تجربے سے ثابت ہوچکا ہے کہ ہر انسان کا (خواہ مسلمان ہو یا غیر مسلمان) شہد کے شفا بخش ہونے پر یقین رکھنا شفا بخشنے میں سو فیصد مؤثر ثابت ہوگا اسی طرح اس کے شفا بخش نہ ہونے کا یقین اس کے اندر شفا نہ بخشنے کا اثر رکھے گا اور اگر اس کی کوئی تاثیر ہوگی بھی تو وہ محسوس نہیں کر پائے گا.

ارتباطی طریقے

دفتر قم کاپتہ:ایران - قم - بلوار محمد امین-بین کوچه 11و13
رابطہ نمبر: 00982532930344 - 00989127553030

  • دانشنامه شفاسنتر
  • فروشگاه عسل حکیم
  • جامعة علوم القرآن